خانقاہ عارفیہ سید سراواں الہ آباد کے صحن میں جشن میلاد النبی ﷺ کے موقع پر ’’امن و شانتی کا پیغام انسانیت کے نام‘‘ کے عنوان سے ایک پیس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں قرب و جوار کے مسلم اور غیر مسلم بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی یوم پیدائش کی مناسبت سے منعقد اس پروگرام میں تمام انسانوں کو آپسی محبت اور بھائی چارہ کا پیغام پیش کیا گیا ۔
آدمیت اور انسانیت کاتقاضہ یہ ہے کہ ہم بلا تفریق مذہب و ملت جس ملک میں رہ ہے ہیں آپسی اتحاد اور اتفاق کو برقرا رکھیں اور میل جول کے ساتھ اپنی معاشرتی زندگی کو گزاریں ۔ ان خیالات کا اظہار نقیب الصوفیا مفتی کتاب الدین رضوی نے اپنے خطاب میں کیا ۔
ہندوستان کسی مذہب یا دھرم کے ماننو والوں کا ملک نہیں بلکہ ایک سیکولر ملک ہے جہاں ہر کسی کو اپنے مذہب و ملت پر عمل کرنے کا پورا اختیار ہے ، اس لیے ہمیں بحیثیت ہندوستانی کسی بھی مذہب میں مداخلت اور ان کی مذہبی کاموں میں دخل اندازی کا حق حاصل نہیں ۔ سب ایک دوسرے کااحترام کریں اور ہاتھ میں ہاتھ دے کر ملک کی ترقی میں برابر کے شریک ہوں ۔ ان خیالا ت کا اظہار مولانا مجیب الرحمٰن علیمی نے اپنے خطاب میں کیا ۔